جب بینظیر نے شریف برادران پر زرداری کے قتل کی سازش کا الزام لگایا
ماضی میں شریف برادران کے خلاف ان کے موجودہ اتحادی پیپلزپارٹی کے سربراہ آصف علی زرداری اور انکی مقتول اہلیہ بینظیر بھٹو کی جانب سے الزام عائد کیاگیاتھا کہ انہوں نے نوے کی دہائی میں اپنے اقتدار کے دوران آصف علی زرداری کو قتل کرنے کی سازش رچائی تھی۔ آصف علی زرداری اکتوبر2017ء تک شریف برادران کے خلاف اس الزام کو دہراتے رہے۔
انگریزی اخبار ڈان نیوز نے 22اکتوبر2017ء کو آصف علی زرداری کا ایک بیان شائع کیا تھا جس میں زرداری نے کہا تھا کہ’ماضی میں شریف برادران نے دو بار انہیں قتل کرنے کا منصوبہ رچایاتھا۔‘ ڈان کی رپورٹ کے مطابق زرداری کی اپنے قتل سے متعلق اس گفتگو کو پیپلزپارٹی کے سیکرٹری اطلاعات چوہدری منظور نے میڈیا سے شیئر کیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق آصف علی زرداری نے کہا تھا کہ’نوے کی دہائی میں دورانِ حراست شریف برادران نے دو بار میرے قتل کا منصوبہ بنایا تھا۔ لیکن یہ خدا کو منظور نہیں تھا،اس لئے وہ ان منصوبوں میں کامیاب نہیں ہوپائے۔‘
زرداری نے جب یہ بات کی تھی اس وقت نوازشریف پاناماکیس میں سپریم کورٹ سے نااہل ہوچکے تھے اورزرداری کے بقول نوازشریف نے ان کی حمایت کیلئے رابطوں کی کوشش کی تھی تاہم انہوں نے نوازشریف کی حمایت سے انکارکردیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: زرداری کی جانب سے بینظیر بھٹو کے پلاٹ پر قبضے کا اسکینڈل
آصف علی زرداری نے مزیدکہا تھا کہ’میں ابھی تک یہ نہیں بھول پایا کہ شریف برادران نے بینظیر بھٹو اورمیرے ساتھ کیاکیا تھا۔اس کے باوجود ہم نے شریف برادران کو معاف کیا اور اے آرڈی میں انکے ساتھ شریک ہوئے،میثاقِ جمہوریت پر بھی دستخط کئے لیکن اس سب کے باوجود میاں صاحب نے مجھے دھوکہ دیا اور مجھے غدارقراردلوانے کیلئے میموگیٹ کیس میں عدالت چلے گئے۔‘
رپورٹ کے مطابق زرداری نے اپنے پارٹی رہنماؤں کو بتایا تھا کہ شریفوں کوساتھ لیکرچلنا انتہائی مشکل ہے کیونکہ وہ بہت تیزی سے رنگ بدلتے ہیں۔جب وہ مشکل میں ہوں تو تعاون کیلئے تیار ہوتے ہیں تاہم جب پوری طرح قوت میں ہوں تو دانشمندی سے آپ کو ضرب لگاتے ہیں۔‘
زرداری کے بقول انکی زبان کاٹی گئی
مئی1999ء میں نوازشریف کے دوسرے دورِ حکومت میں آصف علی زرداری قتل اور کرپشن مقدمات میں جیل میں تھے تو ان کے بقول ان پر بدترین تشدد کیاگیاتھا اور ان کی زبان کٹ گئی تھی۔ جب یہ واقعہ رونما ہوا تھا تو بینظیر بھٹو کے ترجمان فرحت اللہ بابر نے کہا تھا کہ’نوازحکومت نے زرداری پر تشدد کیا تھا جس کا مقصد انہیں قتل کرنا تھا۔فرحت اللہ بابر کے بقول بینظیر بھٹو کا خیال تھا کہ نوازشریف حکومت بھٹو خاندان کے پیچھے لگی ہے اور وہ بینظیر کے شوہر کو ختم کرکے بینظیر بھٹو کو کمزور کرنا چاہتے تھے۔‘
زرداری کے ساتھ پیش آنیوالے اس واقعہ کے بعد پیپلزپارٹی کارکنوں نے کراچی میں مظاہرہ کیا تھا اورمظاہرے میں خون آلود کپڑے دکھائے تھے جو انکے بقول زرداری کے تھے،جن پر تشدد کے بعد زرداری کا خون لگا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا صدر کے نام اعلیٰ فوجی حکام کیخلاف انکوائری کے خط کا مکمل متن
اس واقعہ پر نوازشریف حکومت نے مؤقف اپنایا تھا کہ جب دورانِ حراست زرداری سے تفتیش کی جارہی تھی تو اس نے غصہ میں آکر گلاس توڑا اوراس سے اپنا گلا کاٹنے کی کوشش کی۔ نوازحکومت کے بقول آصف علی زرداری نے خودکشی کی کوشش کی تھی۔
ریسرچر،کانٹینٹ پروڈیوسر