منگل, مئی 14, 2024
اعترافی بیانات

جب بینظیر نے شریف برادران پر زرداری کے قتل کی سازش کا الزام لگایا

Share

ماضی میں شریف برادران کے خلاف ان کے موجودہ اتحادی پیپلزپارٹی کے سربراہ آصف علی زرداری اور انکی مقتول اہلیہ بینظیر بھٹو کی جانب سے الزام عائد کیاگیاتھا کہ انہوں نے نوے کی دہائی میں اپنے اقتدار کے دوران آصف علی زرداری کو قتل کرنے کی سازش رچائی تھی۔ آصف علی زرداری اکتوبر2017ء تک شریف برادران کے خلاف اس الزام کو دہراتے رہے۔

انگریزی اخبار ڈان نیوز نے 22اکتوبر2017ء کو آصف علی زرداری کا ایک بیان شائع کیا تھا جس میں زرداری نے کہا تھا کہ’ماضی میں شریف برادران نے دو بار انہیں قتل کرنے کا منصوبہ رچایاتھا۔‘ ڈان کی رپورٹ کے مطابق زرداری کی اپنے قتل سے متعلق اس گفتگو کو پیپلزپارٹی کے سیکرٹری اطلاعات چوہدری منظور نے میڈیا سے شیئر کیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق آصف علی زرداری نے کہا تھا کہ’نوے کی دہائی میں دورانِ حراست شریف برادران نے دو بار میرے قتل کا منصوبہ بنایا تھا۔ لیکن یہ خدا کو منظور نہیں تھا،اس لئے وہ ان منصوبوں میں کامیاب نہیں ہوپائے۔‘

Screenshot of Zardari’ claim as published by Dawn

زرداری نے جب یہ بات کی تھی اس وقت نوازشریف پاناماکیس میں سپریم کورٹ سے نااہل ہوچکے تھے اورزرداری کے بقول نوازشریف نے ان کی حمایت کیلئے رابطوں کی کوشش کی تھی تاہم انہوں نے نوازشریف کی حمایت سے انکارکردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: زرداری کی جانب سے بینظیر بھٹو کے پلاٹ پر قبضے کا اسکینڈل

آصف علی زرداری نے مزیدکہا تھا کہ’میں ابھی تک یہ نہیں بھول پایا کہ شریف برادران نے بینظیر بھٹو اورمیرے ساتھ کیاکیا تھا۔اس کے باوجود ہم نے شریف برادران کو معاف کیا اور اے آرڈی میں انکے ساتھ شریک ہوئے،میثاقِ جمہوریت پر بھی دستخط کئے لیکن اس سب کے باوجود میاں صاحب نے مجھے دھوکہ دیا اور مجھے غدارقراردلوانے کیلئے میموگیٹ کیس میں عدالت چلے گئے۔‘

رپورٹ کے مطابق زرداری نے اپنے پارٹی رہنماؤں کو بتایا تھا کہ شریفوں کوساتھ لیکرچلنا انتہائی مشکل ہے کیونکہ وہ بہت تیزی سے رنگ بدلتے ہیں۔جب وہ مشکل میں ہوں تو تعاون کیلئے تیار ہوتے ہیں تاہم جب پوری طرح قوت میں ہوں تو دانشمندی سے آپ کو ضرب لگاتے ہیں۔‘

زرداری کے بقول انکی زبان کاٹی گئی
مئی1999ء میں نوازشریف کے دوسرے دورِ حکومت میں آصف علی زرداری قتل اور کرپشن مقدمات میں جیل میں تھے تو ان کے بقول ان پر بدترین تشدد کیاگیاتھا اور ان کی زبان کٹ گئی تھی۔ جب یہ واقعہ رونما ہوا تھا تو بینظیر بھٹو کے ترجمان فرحت اللہ بابر نے کہا تھا کہ’نوازحکومت نے زرداری پر تشدد کیا تھا جس کا مقصد انہیں قتل کرنا تھا۔فرحت اللہ بابر کے بقول بینظیر بھٹو کا خیال تھا کہ نوازشریف حکومت بھٹو خاندان کے پیچھے لگی ہے اور وہ بینظیر کے شوہر کو ختم کرکے بینظیر بھٹو کو کمزور کرنا چاہتے تھے۔‘

May 1999 : Zardari was allegedly tortured in jail and his tongue was cut. Police had claimed that Zardari  attempted suicide

زرداری کے ساتھ پیش آنیوالے اس واقعہ کے بعد پیپلزپارٹی کارکنوں نے کراچی میں مظاہرہ کیا تھا اورمظاہرے میں خون آلود کپڑے دکھائے تھے جو انکے بقول زرداری کے تھے،جن پر تشدد کے بعد زرداری کا خون لگا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا صدر کے نام اعلیٰ فوجی حکام کیخلاف انکوائری کے خط کا مکمل متن

اس واقعہ پر نوازشریف حکومت نے مؤقف اپنایا تھا کہ جب دورانِ حراست زرداری سے تفتیش کی جارہی تھی تو اس نے غصہ میں آکر گلاس توڑا اوراس سے اپنا گلا کاٹنے کی کوشش کی۔ نوازحکومت کے بقول آصف علی زرداری نے خودکشی کی کوشش کی تھی۔


Share

Kismat Khan

ریسرچر،کانٹینٹ پروڈیوسر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے